حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشہد/ حجتالاسلام والمسلمین محسن قرائتی نے مسجد گوہرشاد میں معتکف خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین طلبہ کو صرف دینی علوم حاصل کرنے تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ اسلامی فکر اور معاشرتی رہنمائی میں بھی مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جو طلبہ صرف دوسروں کے خیالات پر انحصار کرتے ہیں، وہ معاشرے میں تبدیلی نہیں لا سکتے۔ ضروری ہے کہ طلبہ خود تحقیق کریں، دین کو گہرائی سے سمجھیں اور اسلامی تعلیمات کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق پیش کریں۔
حجتالاسلام قرائتی نے کہا کہ دینی پیغام کی تخلیق اور اس کا مؤثر انداز میں پھیلاؤ، دونوں اہم ہیں۔ اگر کوئی تحقیق میں مہارت نہیں رکھتا تو کم از کم دین کو عام فہم اور دلکش انداز میں دوسروں تک پہنچائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تبلیغ دین کو محض مساجد تک محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور عوامی مقامات پر بھی اسلامی تعلیمات کو عام کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے خواتین طلبہ کو ڈیجیٹل میڈیا، سوشل میڈیا اور تحقیقی تحریروں کے ذریعے دینی پیغام کو زیادہ مؤثر انداز میں پیش کرنے کی ترغیب دی۔
حجتالاسلام قرائتی نے کہا کہ نوجوانوں کے ذہن میں دین اور اسلامی احکام سے متعلق مختلف سوالات ہوتے ہیں، اور طلبہ کو ان کے مدلل جوابات دینے کے قابل ہونا چاہیے۔ قرآن و حدیث کا گہرا مطالعہ کریں اور دین کو آسان اور مؤثر زبان میں پیش کریں۔
انہوں نے حجاب اور اسلامی اقدار کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حجاب عزت، پاکیزگی اور اسلامی شناخت کی علامت ہے۔ خواتین طلبہ کو چاہیے کہ وہ علم اور کردار کے ذریعے اسلامی اقدار کو معاشرے میں عام کریں۔
آخر میں، انہوں نے طلبہ کو مسلسل مطالعہ اور تحقیق کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی محنت اور لگن کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے دعا کی کہ خواتین طلبہ اسلامی معاشرے کی رہنمائی میں مؤثر کردار ادا کریں۔
آپ کا تبصرہ